ماہر درسیات، استاذ العلما، حضرت علامہ و مولانا محمد عرفان ازہری مرادآبادی صاحب قبلہ (أدامه اللہ بالعز والکرامة) جماعتِ اہل سنت کے عظیم المرتبت عالمِ دین اور رفیع الشان مدرس ہیں۔ آپ بر صغیر کی مشہور و معروف خانقاہ، خانقاہ برکاتیہ مارہرہ مطہرہ کے تحت چلنے والے گراں قدر جامعہ، جامعہ احسن البرکات مارہرہ شریف کے صدر المدرسین ہیں۔ جب سے آپ کو یہ عہدہ سپرد کیا گیا ہے تب سے لےکر آج تک آپ بڑے ہی خلوص کے ساتھ جامعہ احسن البرکات کی خدمت کر

 

 

رہے ہیں اور ہر لمحہ جامعہ کو ترقی دینے میں کوشاں رہتے ہیں، جامعہ کی ترقی میں آپ کا اہم کردار ہے، آپ کی انتھک محنتوں اور کوششوں سے جامعہ کا تعلیمی نظام نہایت عمدہ ہے، خصوصاً امسال آپ کی خصوصی توجہ اور طلبہ کی حوصلہ افزائی کے سبب طلبہ کے اندر قلمی شوق بیدار ہوا ہے جس کے نتیجے میں جامعہ احسن البرکات کے درجنوں طلبہ بہترین مقالہ نگار بن گئے ہیں، سہ ماہی القلم ڈیجیٹل آپ کی محنتوں کا مرہونِ منت ہے، الغرض یہ کہ آپ جامعہ کی ترقی، طلبہ کی مہارت اور کامیابی کے سلسلے میں ہر ممکن کوشش کرتے ہیں اور دل و جان سے جامعہ کی خدمت کرتے ہیں۔

راقم الحروف نے بفضلہ تعالی حضرت قبلہ کو بہت قریب سے دیکھا ہے، فقیر بلا مبالغہ یہ حقیقت بیان کر رہا ہے کہ حضرت جامعہ احسن البرکات کے لیے واقعی بہت مخلص ہیں، جب بھی حضرت کی بارگاہ میں حاضری ہوئی تو جامعہ کا کام کرتا ہوا ہی پایا.
حضرت کی جامعہ کے لیے خدمات جلیلہ کو گر بیان کیا جائے تو کتاب تیار ہو سکتی ہے مگر ہم یہاں اختصار کا دامن تھامے ہوئے ہیں لہذا مذکورہ باتوں پر ہی اکتفا کرتے ہیں اور اب اپنے اصلی مقصد کو بیان کرتے ہیں:
یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ خانقاہ عالیہ قادریہ برکاتیہ مارہرہ شریف ہمیشہ سے ہی دین متین کی خدمت کرنے والوں اور محنت و مشقت سے میدان عمل میں اترنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے، ان کو طرح طرح کے انعامات سے نوازتی ہے۔ اور یقیناً استاذ محترم حضرت مولانا محمد عرفان ازہری مرادآبادی صاحب قبلہ کی خدمات رفیعہ اور جہد مسلسل بہت بڑے انعام کی مستحق تھیں، خانقاہ برکاتیہ مارہرہ شریف نے دنیوی انعام نہ دےکر مفتی صاحب قبلہ کو اخروی انعام سے نوازا اور ایسا انعام جو دنیا کہ تمام تر انعامات پر بھاری ہے اور اس وقت کا سب سے بڑا انعام ہے، یعنی کل حضرت کو آپ کی محنتوں اور کوششوں کے اعتراف میں، عرس نوری برکاتی کی خرقہ پوشی کی شب کی محفل میں شہزادہ و نائبِ حضور احسن العلما، امین الملۃ والدین، امینِ ملت، حضور تاج المشائخ، سید شاہ ڈاکٹر محمد امین میاں قادری برکاتی (نفعنا اللہ بطول بقائه و أطال اللہ عمرہ) سجادہ نشین خانقاہ برکاتیہ مارہرہ شریف نے سلسلۂ عالیہ قادریہ کی اجازت و خلافت سے نوازا، اور اس کا اعلان شہزادۂ حضور احسن العلما، شفیق العلماء والطلبا، رفیق ملت حضور سید شاہ نجیب حیدر نوری (أدامه اللہ بالعز والمجد والکرامة) نے فرمایا اور آپ کے سر پر دستار شریف باندھی اور فرمایا: “مارہرہ مطہرہ کی خلافت ریوڑی نہیں ہے جو ایسے ہی مل جائے، حضرت عرفان ازہری نے بہت محنت کی ہے اس کے صلے میں یہ خلافت حضور تاج المشائخ نے عطا فرمائی ہے”-
بہر حال حضرت قبلہ کو خانقاہ برکاتیہ مارہرہ شریف کے منبر نور سے علمائے کرام و مشائخ عظام اور عوام اہل سنت کے جم غفیر کے سامنے جب اجازت و خلافت سے نوازا گیا تو ہر جانب خوشی سے نعرۂ تکبیر و رسالت کی صدائیں بلند ہو گئیں، خصوصاً جامعہ احسن البرکات کے ہر طالب علم اور اساتذۂ ذی وقار کی خوشی کی انہتا نہ رہی، سب بہت ہی خوش ہوئے اور حضرت کو بے پناہ دعاؤں سے نوازا، طلبہ نے اپنی محبتوں کا اظہار کرکے حضرت کی خوشی میں شرکت کی اور حضرت کی دعائیں حاصل کیں۔ اللہ کریم استاذ محترم کو یہ اجازت و خلافت مبارک فرمائے اور مسلک اعلی حضرت کی غیر معمولی خدمات کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمارے جامعہ احسن البرکات کو روز بروز خوب ترقی عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ و سلم

محمد ارقم رضا نوری
جامعہ احسن البرکات، مارہرہ شریف