صاحب فتاویٰ اسحاقیہ مفتی محمدعالمگیر رضوی سہلاؤشریف سے “مخدوم جہانیاں ایوارڈ”سے سرفراز
_______________________________
علماء ومشائخ نے اس موقع پر حضرت مفتی صاحب کو مبارکباد پیش کرنے کے ساتھ دعاؤ‍ں سے نوازا
_______________________________
جودھپور[پریس ریلیز]

رپورٹ:محمدشمیم احمدنوری مصباحی

مصباح الفقہاء جامع معقولات ومنقولات حضرت علامہ مفتی محمدعالمگیر صاحب رضوی مصباحی امجدی استاذ ومفتی دارالعلوم اسحاقیہ جودھپور کی ذات گرامی تدریس وتقریراورفتویٰ نویسی نیز احقاق حق وابطال باطل میں اپنی مثال آپ ہے،آپ اس دور پرفتن میں بھی امام اہلسنت سیدی سرکاراعلیٰ حضرت امام احمدرضا قادری محدث بریلوی کے مشن ومسلک حق کے بے باک نقیب وترجمان اور اکابرین اہلسنت کے معتمدخاص ہیں-

 

یوں تو آپ کو اللہ عزوجل نے جملہ علوم مروجہ دینیہ میں مہارت عطا فرمائ ہے، لیکن فقہ وحدیث وتفسیر اور منطق وفلسفہ آپ کے خاص موضوعات ہیں جن پر آپ کو کمال مہارت ودسترس حاصل ہے۔ کتب حدیث وفقہ کی عبارت و جزئیات پر بہت گہری نظر رکھتے ہیں۔ اتنی ساری خوبیوں کے باوجود انتہائی منکسرالمزاج، شریف الطبع، ظاہری آن بان، شان وشکوہ اور تصنع و ریاکاری سے دور اور بلند اخلاق سے متصف ہیں، ہر ایک عالم وشیخ بلکہ عام لوگوں سے بھی تواضع و انکساری سے پیش آتے ہیں، حدیث رسول “من لم یرحم صغیرنا ولم یوقر کبیرنا فلیس منا” پر عمل پیرا ہوتے ہوۓ اپنے بڑوں کی حد درجہ تعظیم و توقیر اور چھوٹوں پر لائق تقلید شفقت کا مظاہرہ فرماتے ہیں، مہمان نوازی میں بڑے اعلیٰ ذوق کے حامل ہیں۔ بڑوں کی تو بات الگ اپنے تلامذہ اور چھوٹوں کی بھی ایسی ضیافت فرماتے ہیں کہ وہ آپ کے مداح اور گرویدہ ہوۓ بغیر نہیں رہتے۔ انتہائی خوشی کی بات یہ ہے

 

کہ آپ کے شاہکار قلم سے لکھے ہوۓ فتاویٰ بنام “فتاویٰ اسحاقیہ ” دو ضخیم جلدوں میں زیور طبع سے مرصع ہوکر اصحاب علم وفضل سے دادو تحسین وصول کرچکے ہیں۔
عنقریب تیسری جلد بھی منظر عام پر آنے والی ہے۔ آپ کا یہ مجموعہ فتاویٰ آپ کی فقہی بصیرت پر شاہد عدل ہے۔ اور ایسا کیوں نہ ہو جب کہ آپ کو فتویٰ نویسی وفقہ وافتاء کی اجازت نائب مفتی اعظم ہند، شارح بخاری حضرت علامہ مفتی محمد شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ جیسے عظیم فقیہ سے حاصل ہے۔ اور مفتی اعظم راجستھان علیہ الرحمہ ومحدث کبیر مدظلہ العالی سے اجازت فقہ وحدیث کے ساتھ خلافت بھی حاصل ہے۔ جب کہ حضور تاج الشریعہ علامہ مفتی اختر رضا قادری ازہری نور اللہ مرقدہٗ سے بیعت وخلافت کا شرف حاصل ہے۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ فقیہ ملت حضرت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ کے قائم کردہ مفتی ساز ادارہ “مرکز تربیت افتاءاوجھا گنج” سے آپ نے پانچ سالہ مراسلاتی افتاء کا کورس بھی کیا اور امتیازی پوزیشن کے ساتھ ہندوستان کے مقتدر علماء ومشائخ کے مقدس ہاتھوں آپ کو سند و دستار افتاء سے نوازا گیا۔
آپ نے ہندوستان کے اکثر فقہی سیمناروں مثلاً بریلی شریف، مبارکپور، دھرول، اندوروبھیونڈی میں شرکت فرمائ۔ مستقل طور پر آپ کی تین غیر مطبوعہ تصانیف بھی ہیں (1) حیات اجتماعی میں عورت کی حیثیت (2) شرح دروس البلاغت (3) دیوبندیوں اور غیر مقلدوں کی ابتداء اور ان کے بنیادی عقائد اور ان کا تحقیقی رد۔ جب کہ آپ نے مختلف رسائل وجرائد کے لۓ بہت سارے مقالات ومضامین بھی تحریر فرماۓ۔ اس کے علاوہ آپ کے کل 80 مسبوط فقہی مقالات ہیں جو مختلف فقہی سیمناروں کے لۓ لکھے گۓ ہیں۔ ماشاءاللہ : آپ کے سارے مقالے جات بھی طبع ہوکر منظر عام پر آنے والے ہیں!
الحمدللہ:علمی دنیا بالخصوص راجستھان میں آپ اپنی دینی وعلمی، فقہی وتدریسی، دعوتی وتبلیغی نیز مسلکی خدمات کی بنیاد پر اچھا اثر رکھتے ہیں۔ اور ہندوستان کے اکثر علاقوں میں آپ کے تلامذہ کثیر تعداد میں موجود ہیں!

 

لہٰذاانہیں ساری خوبیوں کے اظہار و اعتراف میں گذشتہ دنوں [12 شعبان المعظم 1444ھ مطابق 5/ مارچ 2023ء بروز اتوار] 155 ویں عرس بخاری و دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤ شریف کے سالانہ جلسۂ دستار فضیلت کے مبارک و مسعود موقع پر خانقاہ عالیہ بخاریہ و دارالعلوم انوار مصطفیٰ کے اراکین کی جانب سے اکابر علماءو مشائخ بالخصوص تاج المشائخ امین ملت حضرت پروفیسر سیدمحمدامین میاں قادری سجادہ نشین:خانقاہ عالیہ برکاتیہ مارہرہ مطہرہ کے مقدس ہاتھوں آپ کو “مخدوم جہانیاں ایوارڈ” اور “سپاس نامہ” و خوبصورت شیلڈ پیش کیاگیا-
اس موقع پر بہت سارے علماء ومشائخ واحباب نے آپ کو مبارکباد پیش کرنے کے ساتھ آپ کے علم وعمل میں اضافہ اور صحت وتندرستی کے ساتھ عمرطویل کی دعاؤں سے نوازا-
مباکبادپیش کرنے والوں میں یہ حضرات قابل ذکر ہیں-
مفتئ اعظم مہاراشٹر مفتی محمد اشرف رضا قادری رضوی ,مظہر حضور محدث کبیر علامہ مفتی محمد شمشاد احمد صاحب مصباحی مفتی جامعہ امجدیہ گھوسی,حضرت پروفیسر غلام یحیٰ انجم مصباحی ہمدردریونیورسٹی دہلی،مفتئ اعظم باسنی حضرت علامہ ولی محمد صاحب باسنی،حضرت مفتی سید محمدصدیق جیلانی موربی گجرات، مولاناسید نورمیاں صاحب قبلہ جودھپور،مفتی شاہدرضا مصباحی ممبئ،مفتی ابویوسف قادری ازہری گھوسی،مفتی ابرار احمد امجدی صدرمرکزتربیت افتاء اوجھاگنج، مفتی ازہار احمد امجدی مصباحی ازہری،مفتی فیضان المصطفیٰ گھوسی،مفتی شفیع عالم اشرفی احمد آباد گجرات،مفتی خالدایوب مصباحی،مفتی عبد العلیم قادری دارالعلوم نوری اندور، مفتی احمد رضا اعظمی رضوی سنت کبیر نگر، مفتی عبد الرحمٰن رضوی مصباحی بہرائچ شریف،مولانانورالحسن قادری علیمی گجرات،مفتی شریف الحق رضوی کٹیہار بہار،ڈاکٹر محمد امجد اقبال ڈائرکٹر جامعہ فیضان اشفاق، مفتی شبیر احمدمصباحی ناگور شریف، مولاناحافظ محمدسعید اشرفی مہتمم: فیضان اشرف باسنی،مفتی شاہد علی مصباحی بہرائچ شریف،مفتی صادق علی علیمی مصباحی باسنی،مولانا محمدمسیح الدین مصباحی ناگور، مفتی محمد عبدالقادر رضوی اشفاقی امجدی باسنی،سیدمرغوب صاحب پالی،سیدمحمدقادری جیےپور،مولانا محمد اشتیاق احمد مصباحی سدھارتھ نگر،مفتی محمدنسیم امروہہ یوپی، مولاناحافظ وقاری محمدالیاس فیضی دہلی،مولانا محمد فیض العارفین نوری علیمی، مفتی نسیم احمد بریلی شریف،مولانا برکت رضوی پیپاڑوجملہ اساتذۂ اسحاقیہ جودھپور-
بارگاہ مولیٰ تعالیٰ میں دعا ہے کہ وہ اپنے محبوبان بارگاہ کے صدقے آپ کو عمر خضر عطا فرمائے، آپ کا علمی وعملی فیضان اسی طرح جاری وساری رکھے، اور آپ کو مزید خدمات جلیلہ مقبولہ کی توفیق عطا فرمائے! آمین بجاہ سید المرسلین!