١-اپنے بچوں اور بچیوں پر شفقت کے ساتھ ان کی خصوصی نگرانی بھی رکھیں،خصوصاً انہیں موبائل کے بے جا استعمال سے دور رکھیں .

٢-حلال کمائیں ،حلال کھائیں،اور حلال کمائی ہی سے مسجد، مدرسے کا تعاون کریں.
٣-شادی یا دیگر تقریبات میں کھانے میں اعتدال برتنے کے ساتھ رزق الہی کا احترام کریں ، بلا وجہ تضییع رزق سے بچیں.
٤- علم خصوصاً علم دین حاصل کرکے اس کی ترویج و اشاعت کریں.
٥-بڑے چھوٹوں پر شفقت اور چھوٹے بڑوں کا ادب کریں.
٦-طلبہ اپنے اساتذہ کا حد درجہ احترام کریں کہ اس کے بغیر حصول علم ممکن نہیں.
٧-مسلک حق، مسلک اعلی حضرت پر قائم رہیں.
٨-حضرات خلفائے راشدین اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے بارے میں وہی عقیدہ رکھیں جو ہمارے اسلاف سے متوارث ہے.
٩-علما کا احترام کریں.
١٠ – پیران عظام اپنے مریدوں سے لینے کے بجائے انہیں دینے کی کوشش کریں.
١١-طریقت بغیر شریعت مقبول نہیں، لہٰذا طریقت سے فیض یابی کے لئے شریعت کی پابندی کریں.
١٢-جلسہ جلوس اور عرس وغیرہ میں جانے کے ساتھ مسجد میں بھی جایا کریں.
١٣-اگر اپنے ابا(حضور رفیق ملت) کو بھی مسلک سے منحرف دیکھنا تو انہیں بھی چھوڑ دینا مگر مسلک نہ چھوڑنا(فارغین احسن البرکات کو حضور رفیق ملت کی نصیحت)
١٤ – علماوطلبہ دنیاوی جاہ و منصب والوں سے کبھی مرعوب نہ ہوں۔
١٥-خوب کمائیں اور زیادہ سے زیادہ زکوٰۃ نکال کر مستحقین تک پہنچائیں.

✒️ کمال احمد علیمی نظامی
دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی بستی یوپی