*خوشی اور غمی میں مجالس خیر کا انعقاد ایک مستحسن عمل:سیّد پیر نوراللّٰہ شاہ بخاری*
15 فروری 2022 عیسوی بروز:منگل علاقۂ تھارکی مرکزی درسگاہ “دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف، باڑمیر کے مہتمم وشیخ الحدیث نورالعلماء شیخ طریقت حضرت علّامہ الحاج سیدنوراللّٰہ شاہ بخاری مدّظلّہ العالی نے راجستھان کی مرکزی درسگاہ “دارالعلوم اسحاقیہ جودھپور”کے مدرّس حضرت مولانا مہرالدین صاحب قادری اشفاقی کے دولت کدہ پر ان کے برادران وہمشیرہ کی شادی خانہ آبادی کے مبارک موقع پر مجلس میلادپاک میں نکاح خوانی سے قبل لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ “آپ حضرات لائق مبارکباد ہیں کہ شادی کے اس مبارک موقع پر آپ حضرات نے محفل میلاد پاک کا انعقاد کرکے دارالعلوم انوارمصطفیٰ کے طلبہ واساتذہ ودیگر علمائے ذوی الاحترام کو مدعو کر کے اس طرح کا دینی ومذہبی پروگرام کیا-ہم سبھی لوگوں کو چاہییے کہ جب کبھی بھی ہمیں اس طرح کا موقع میسر آئے تو ایسے مواقع پر کچھ ہی دیر تک کے لیے ہی صحیح مگر اس طرح کی دینی واصلاحی مجالس کا ضرور انعقاد کیا کریں،تاکہ اس طرح کی مجالس کے ذریعہ لوگوں کی اصلاح کی جاسکے،آپ نے اپنے خطاب کے دوران حضور نبی کریم صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم کی وہ مشہور حدیث بیان کرتے ہوئے لوگوں کو ان پر عمل کی ترغیب دی آپ نے جس حدیث پر خطاب فرمایا اس کا مفہوم کچھ اس طرح ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا۔ “پانچ چیزوں کو پا نچ چیزوں سے پہلے غنیمت سمجھو! یعنی پانچ حالتیں ایسی ہیں کہ جب وہ موجود ہوں تو ان کو ان پانچ حالتوں سے پہلے غنیمت سمجھو جو زمانہ آئندہ میں پیش آنے والی ہیں
(١) بڑھاپے سے پہلے جوانی کو یعنی اپنے اس زمانہ کو غنیمت جانو اور اس سے پورا فائدہ اٹھاؤ جس میں تمہیں عبادت وطاعات کی انجام دہی اور اللہ کے دین کو پھیلانے کی طاقت وہمت میسر ہو۔ قبل اس کے کہ تمہارے جسمانی زوال کا زمانہ آجائے اور تم عبادت وطاعت وغیرہ کی انجام دہی میں ضعف وکمزوری محسوس کرنے لگو
(٢) بیماری سے پہلے صحت کو یعنی ایمان کے بعد جو چیز سب سے بڑی نعمت ہے وہ صحت وتندرستی ہے، لہٰذا اپنی صحت وتندرستی کے زمانہ میں اگرچہ وہ بڑھاپے کے دور ہی میں کیوں نہ ہو، یعنی دینی ودنیاوی بھلائی وبہتری کے لئے جو کچھ کرسکتے ہو کر گزرو،
(٣) فقرو افلاس سے پہلے تونگری وخوشحالی کو (یعنی تمہیں جو مال ودولت نصیب ہے قبل اس کے کہ وہ تمہارے ہاتھ سے نکل جائے یا موت کا پنجہ تمہیں اس سے جدا کردے تم اس کو عبادت مالیہ اور صدقات وخیرات میں خرچ کرو اور اس دولتمندی وخوشحالی کو ایک ایسا غنیمت موقع سمجھو جس میں تم اپنی اخروی فلاح وسعادت کے لئے بہت کچھ کرسکتے ہو۔
(٤) مشاغل وتفکرات میں مبتلا ہونے سے پہلے وقت کی فراغت واطمینان کو۔
(٥) موت سے پہلے زندگی کو،

اس حدیث کا حاصل یہ ہے کہ جوانی، صحت، دولت فراغت وقت اور زندگی ایسی چیزیں ہیں جو ہمیشہ ساتھ نہیں دیتیں۔ جوانی کے بعد بڑھاپے، صحت کے بعد بیماری، دولت کے بعد محتاجگی، فراغت وقت کے بعد تفکرات ومشاغل اور زندگی کے بعد موت کا پیش آنا لازمی امر ہے، لہٰذا جب تک یہ چیزیں پیش نہ آئیں موقع غنیمت جانو اور اس میں اپنی دنیاوی واخروی بھلائی وبہتری کے لئے جو کچھ کرسکتے ہو اس سے غفلت اختیار نہ کرو-اس لیے کہ اگرہم بھی اپنی جوانی کو غَفْلت میں گنوانے کے بجائے قبر وآخرت کی تیاری میں مشغول ہوجائیں گے تواس کی برکت سے نہ صرف یہ کہ ہماری دُنیا بہتر ہوگی بلکہ قَبْر میں بھی رَبَّ تَعالیٰ کی نَوازشوں کی جھما جھم بارشیں ہوں گی ۔اِن شَاءَاللہ عَزَّوَجَلَّ،
آپ کے خطاب سے قبل دارالعلوم انوارمصطفیٰ کے کئی ہو نہار طلبہ نے نعتہائے رسول صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم بھی پیش کیے جب کہ ان حضرات نے خطاب کیا-
خطیب ہر دل عزیز حضرت مولاناجمال الدین صاحب قادری انواری،حضرت مولانا محمدشمیم احمدنوری مصباحی، مولوی ریاض الدین سکندری انواری وغیرہم-
اس مجلس سعید میں خصوصیت کے ساتھ یہ حضرات شریک ہوئے-
حضرت مولانا محمدقاسم صاحب دلکش اشرفی،حضرت پیر سیّد غلام محمدشاہ بخای،حضرت سیّد اسمٰعیل شاہ بخاری،حضرت سیّد داون شاہ بخاری،حضرت مولانا دلاور حسین صاحب قادری،حضرت مولانا دوست محمدصاحب قادری اشفاقی،حضرت مولاناباقرحسین قادری انواری،مولانا روشن الدین صاحب قادری انواری،مولانا محمداشرف رضا قادری انواری،مولاناعبدالحلیم قادری انواری وغیرہم-
آخرمیں نکاح خوانی،صلوٰة وسلام اور قبلہ پیر سیّدنوراللّٰہ شاہ بخاری کی دعا پر مجلس اختتام پزیر ہوئی-
پھر شام تک دعوت طعام کا سلسہ چلتا رہا-
رپورٹر:محمدمقبول اشفاقی
متعلّم درجۂ خامسہ:دارالعلوم اسحاقیہ جودھپور(راجستھان)