سید شاہ مصطفیٰ علی سبز پوش علیہ الرحمہ خانقاہ رشیدیہ کے دینی افکار و خیالات کے مظہر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مفتی قاضی فضل رسول مصباحی

پریس ریليز (مہراج گنج)خانقاہ رشیدیہ ہندوستان کی قدیم روحانی اور عملی خانقاہ ہے ۔ یہاں کے مشائخ نے اپنے علمی و دعوتی دونوں حیثیتوں کو ثابت کیا،اور ان دونوں میدانوں میں بےلوث خدمات انجام دیں ۔اس سلسلے کے مشائخ نے اعتقادی’ فقہی اور سوانحی کتابیں بھی لکھی ہیں۔انہیں مشائخ کرام میں ایک نابغئہ روزگار ‘ صاحب تصوف شخصیت سید شاہ مصطفیٰ علی شہید سبز پوش علیہ الرحمہ کی ہے’جو سیدشاہ شاہد علی سبز پوش رحمہ اللہ کے بیٹےو جانشیں اور خانقاہ رشیدیہ کے نویں سجادہ نشیں تھے۔مدرسہ صولتیہ مکئہ معظمہ کےسند یافتہ عالم ‘صوفی گر وعارف ساز بزرگ تھے۔مذکورہ تاریخی خیالات کا اظہار معروف ماہر اسلامیات مفتی قاضی فضل رسول مصباحی نے ایک پریس ریلیز میں کیا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ظاہری وباطنی علوم سے فراغت کے بعد حضرت سید شاہ مصطفیٰ علی سبز پوش نے بہار کے ضلع چمپارن کو اپنی علمی واعتقادی تحریک و تبلیغ کے لئے منتخب فرمایااور غیروں کے زور باطل کا طلسم اپنےزبردست دعوت و تبلیغ سے پاش پاش کردیا ۔جس سےہزاروں بندگان خداکو ہدایات کی لازوال دولت نصیب ہوئ اور خلق خداحضرت کی شرعی رہنمائ سے نہال اور خوش حال ہوگئ۔
بالآخر خانقاہ رشیدیہ کے افکارو خیالات کے یہ مظہر ۱۸ /ذوقعدہ سن ۱۳۷۸ ھجری مطابق ۱۱ /جولائ سن ۱۹۵۸ کو شہر گورکھ پور کےاندر شہادت کی سعادت سے ہمکنار ہوکر واصل بہ حق ہوئے ۔جون پور رشیدآباد میں مدفون ہوئے۔مفتی صاحب نے یہ بھی فرمایا۔ اس سلسلہ کے مشائخ کی علمی اور روحانی حیثیتوں کو ملک العلما ء علامہ ظفرالدین بہاری اور افضل العلما مفتی قاضی سمیر الدین احمد رشیدی علیہما الرحمہ جیسی عبقری شخصیات نے بھی تسلیم کیا، اور ان کے ادبی اورشعری شہ پاروں کو دیکھ کر غالب اور ناسخ جیسے فن کاران شعر و سخن نے رشک کیا ہے۔خود بانئ خانقاہ رشیدیہ شیخ محمد رشید علیہ الرحمہ نےفن مناظرہ کی مشہور کتاب “شریفیہ” کی ”مناظرہ رشیدیہ “کےنام سے جو شرح کی ہےوہ آج تمام مدارس اسلامیہ میں داخل نصاب ہے۔گنج رشیدی’گنج ارشدی ‘گنج فیاضی’کرامات فیاضی ‘ مناقب العارفین ‘سمات الاخیار’ عین المعارف اور دیوان فانی جیسی کتابیں لائق مطالعہ ہیں ۔آج بھی اس سلسلہ کی خانقاہیں اور روحانی مراکز مرجع خلائق ہیں
اللہ سے دعاء ہے کہ حضرت سید شاہ مصطفیٰ علی شہید علیہ الرحمہ کے بتائےہوئے راستے پر ہمیں گامزن رکھے۔ آپ علیہ الرحمہ اور دیگر بزرگان دین کے فیوض وبرکات سے مالامال فرماۓ